ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ماؤنوازوں سے تعلق رکھنے کے الزام میں پروفیسر جی این سائی با با اور 4 دیگر کو عمر قید کی سزا

ماؤنوازوں سے تعلق رکھنے کے الزام میں پروفیسر جی این سائی با با اور 4 دیگر کو عمر قید کی سزا

Wed, 08 Mar 2017 11:24:14  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 7؍مارچ (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )2014میں ماؤنوازوں سے تعلق رکھنے کے سلسلے میں گرفتار ہوئے پروفیسر جی این سائی با با کو اس معاملے میں گڑھ چڑولی سیشن کورٹ نے مجرم ٹھہرایا ہے۔کورٹ نے ان کو اور 4 دیگر مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ 9 ؍مئی 2014کو دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر جی این سائی بابا کو ماؤنوازوں کے ساتھ تعلقات رکھنے کے الزام میں مہاراشٹر پولیس نے گرفتار کیا تھا، ان کی گرفتاری کے وقت پولیس نے دعوی کیا تھا کہ ساء بابا کو کالعدم تنظیم سی پی آئی-ماؤنواز کا مبینہ رکن ہونے، ان لوگوں کی سازو سامان سے مدد کرنے اور بھرتی میں مدد کرنے کے الزام میں گرفتار گیا تھا۔مہاراشٹر کے گڑھ چڑولی ضلع کی پولیس ٹیم نے دہلی سے سائی با با کو گرفتار کیا تھا۔وہ دہلی یونیورسٹی میں انگریزی کے پروفیسر ہیں۔پولیس کے مطابق، ساء بابا کا نام اس وقت سامنے آیاتھا، جب جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم ہیمنت مشرا کو گرفتار کیا گیا، اس نے جانچ ایجنسیوں کو بتایا کہ وہ چھتیس گڑھ کے ابوجھماڑ کے جنگلوں میں چھپے ماؤنوازوں اور پروفیسر کے درمیان کورئیر کا کام کرتا ہے۔پولیس کا دعوی ہے کہ مشرا کے علاوہ تین دیگر گرفتار ماؤنوازوں کوباڈ گاندھی، بچہ پرساد سنگھ اور پرشانت راہی نے بھی دہلی میں اپنے رابطہ کے طور پر سائی بابا کا نام لیا تھا۔


Share: